کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
حضور اکرم (ص) نے مقرب اولیاء کے بارے میں فرمایا کہ سب سے مقرب ترین بندے علی علیہ السلام اور ان کے پیروکار ہیں۔
علامات کي تطبيق: علامات ظہور کے باب ميں اہم ترين مسئلہ کہ جس کي طرف مخصوص توجہ ديني چاہئے، کائنات ميں رونما ہونے والے واقعات کي روايات ميں ذکر کي گئي علامات کے ساتھ تطبيق کا مسئلہ ہے. کيونکہ کچھ افراد کوشاں ہيں کہ ان واقعات کو روايات ميں ذکر کي گئي علامات کے ساتھ تطبيق دے کر يہ ظاہر کريں فلاں واقعہ اپني علامات ميں سے ايک علامت ہے جس کي امام عليہ السلام نے خبر دي ہے لہذا ظہور نزديک ہے۔
روزے دار کے لیے آنکھ ، کان یا ناک میں دوا ڈالنے کا کیا حکم ہے ؟
راہ انتظار پر چلنے والا (عاشق) امام مہدی عليہ السلام کے نام سے منسوب محافل اور مجالس میں شریک ہوتا ہے تاکہ اپنے دل میں ان کی محبت کی جڑوں کو مستحکم کرے اور امام عصر عليہ السلام کے نام سے منسوب مقدس مقامات جیسے مسجد سہلہ، مسجد جمکران اور سرداب مقدس میں حاضر ہوتا رہتا ہے۔
جو چیز امام مہدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی معرفت حاصل کرنے اور آپ کی پیروی کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے اور انتظار کی راہ میں پائیداری و استقامت عطا کرتی ہے ، وہ روحوں اور دلوں کے طبیب (امام مہدی عليہ السلام ) سے ہمیشہ رابطہ برقرار رکھنا ہے۔
تقریب میں مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ شبیر حسن میثمی صوبائی صدر سندھ علامہ سید اسد اقبال زیدی قمی اور اہلسنت کے مولانا قربان علی جت نے خصوصی شرکت کی۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے آل سعود کی بادشاہت کے ہاتھوں 81 قتل ہونے والوں میں 41 شیعہ مسلمانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وحی ا ور رحمت کی سرزمین پر ایک دن میں درجنوں بے گناہوں کے سر قلم کرنا سفاکیت ہے۔
افسوسناک واقعہ میں شہید ہونے والے سپاہی کے جنازے میں تو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نظر آئے لیکن 60 سے زائد شہدا ءکی نماز جنازہ میں وہ بھی شامل نہیں ہوئے
حلال گوشت حیوان جنگلی ہویاپالتوحرام گوشت حیوانوں کے علاوہ جن کابیان کھانے اورپینے والی چیزوں کے احکام میں آئے گااس کواس طریقے کے مطابق ذبح کیا جائے جوبعدمیں بتایاجائے گاتواس کی جان نکل جانے کے بعداس کاگوشت حلال اور بدن پاک ہے۔لیکن اونٹ،مچھلی اورٹڈی کوحلال کرنے کا دوسرا طریقہ ہے جس کو آئندہ مسائل میں بیان کیاجائے گا۔
چنانچہ اس عالم نے ایسا ہی کیا لیکن امام زمانہ عليہ السلام سے ملاقات نہ ہوسکی، دوسری رات ، دوسرے عالم کو بھیجاگیا لیکن ان کو بھی کوئی جواب نہ مل سکا. آخری رات تیسرے عالم بزرگوار بنام محمد بن عیسیٰ کو بھیجاگیا چنانچہ وہ بھی صحرا کی طرف نکل گئے اور روتے پکارتے ہوئے امام عليہ السلام سے مدد طلب کی۔ جب رات اپنی آخری منزل پر پہنچی تو انھوں نے سنا کہ کوئی شخص ان سے مخاطب ہو کر کہہ رہا ہے: