پاک ایران گیس پائپ لائن منصو بہ ملکی مفاد میں ہے، عملدرآمد حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، علامہ سبطین سبزواری
حضور اکرم (ص) نے مقرب اولیاء کے بارے میں فرمایا کہ سب سے مقرب ترین بندے علی علیہ السلام اور ان کے پیروکار ہیں۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر نے کہاکہ قرآن کی رو سے مبلغ کی خصوصیت خوف خدا ہے ایک مبلغ کو لوگوں کا خوف نہیں ہونا چاہیے کیونکہ خدا کے ہوتے ہوئے کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں اور مال و دولت شہرت سب کچھ خدا دینے والا ہے۔
مقررین نے سیدہ کائنات کی حیات طیبہ کے تمام پہلووں پر روشنی ڈالی اور معاشرے کی ترقی کیلئے خواتین کی اخلاقی تربیت کو ضروری قرار دیا۔ مقررین نے خواتین کیخلاف ہونیوالی مغربی سازشوں کا بھی ذکر کیا، جن کے تحت ہماری خواتین کو فکری طور پر گمراہ کرکے انہیں عزت مآب رتبہ سے تنزلی کے اندھیروں میں لا پھینکنے کی سازشیں جاری ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کے حالات دن بدن خراب کئے جا رہے ہیں، مسلط کی گئی حکومت نے معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور ملک کو آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھ دیا ہے۔
جدید دنیا کی ماڈرن ضروریات کے مطابق علومِ دین کو نئی مہارتوں اور جدید اسالیب کے ساتھ سیکھنا اور سکھانا اس یونیورسٹی کی انفرادیت ہے۔ دنیا کے ساٹھ سے زائد ممالک میں اس یونیورسٹی کے تعلیمی نیٹ ورک کی موجودگی سے کسی کو انکار نہیں۔
آج ہم ایک ایمانی اسلامی معاشرے کے اندر بی بی ؑ کا جو کردار تھا اور بے پناہ درس ہمارے لیے سب اہل ایمان کے لیے یعنی اجتماعی اور معاشرتی جو تعلقات ہیں۔اس حوالے سے بی بی ؑ کا کردار جو ہے اس کو موضوع ِسخن قرار دیں گے۔
الصادق انسٹیٹیوٹ اس وقت مملکت خداداد پاکستان کے جوانوں کی اسلامک بینکنگ سسٹم کے حوالے سے تربیت میں مصروف عمل ہے۔ ہماری یہ کوشش مستقبل کے حوالے سے بہت اہم ہے تاکہ ہم اپنے جوانوں کو اس چیز (ربا) سے بچا سکیں جو کہ اللہ اور اس کے رسول سے کھلی جنگ کے مترادف ہے۔
انہوں نے سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شخصیت اور مقام کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال کی بارگاہ میں اہمیت اور مرتبہ کے اعتبار سے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ہستی ہمارے علم و فہم سے بالا تر ہے، تاہم کلامِ خدا، کلامِ رسول و آئمہ اطہار علیہم السلام ملاحظہ کرنے سے بی بی کے مقام کو سمجھنا کسی حد تک ممکن ہے۔
مدرسہ الحسنین میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی اور مذہبی صورتحال اس وقت نازک موڑ پر کھڑی ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ افسوس ہے کہ75 سال سے قوم کو ایک شناخت نہیں مل سکی، قومی زبان ”اردو “ کے نفاذ میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر روڑے اٹکائے گئے ، آئین کا آرٹیکل251 واضح ہے مگر اس کے نفاذ میں مسلسل گریز کیا جاتا رہا 2015ءمیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے تاریخی فیصلہ بھی سنادیا مگر اس کے باوجود قومی زبان اردو کو اس کا جائز حق نہیں مل سکا۔