پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے ناسور کو مل کر ختم کرنے کا فیصلہ
ایرانی صدر نے اپنے ایک پیغام میں آیت اللہ شیخ مرتضیٰ حائری کی بیٹی اور آیت اللہ شہید سید مصطفٰی خمینی کی اہلیہ کی وفات پر، امام خمینی اور حائری خاندان کی خدمت میں تسلیت پیش کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے تین روزہ دورے کے دوران آج عراق میں مقیم نامور عالم دین آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی.
صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل لداخ نے اس موقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے زندگی بھر حوزہ علمیہ اثنا عشریہ میں جانفشانی کے ساتھ خدمات انجام دی،کرگلی عواماور بالخصوص جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل انکی قربانیوں اور دین مبین اسلام کی ترویج کیلئے کی گئی ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ میڈیا میں عریانی اور فحاشی کو عام کیا جا رہا ہے۔میں چپ رہ سکتا ہوں، نہ آپ چپ رہ سکتے ہیں۔ شاید ہم لوگوں کی آنکھیں چیزوں کو دیکھنے کی عادی ہوگئی ہیں۔ معصومین علیہم السلام نے ہمیں یہ اصول دیا ہے کہ حد اقل برائی کو برائی جانو۔ سید الشہداء کا فرمان ہے کہ اب بنی امیہ نے برائی کو برائی کی حیثیت سے نہیں رہنے دیا، برائی کو اچھائی سمجھ کر آگے بڑھا دیا۔ یزید رجل فاسق، فاجر، معلن بالفسق۔ یزید فاسق ہے فاجر ہے، کھلے عام شراب پیتا ہے۔ ظاہراً تو تختِ خلافت پر بیٹھا ہے اور کھل کر شراب پی رہا ہے اور کوئی روک نہیں رہا۔ میں اور آپ بھی اگر اسی رو میں بہہ گئے کہ جو ہوتا ہے ہونے دیں ہم کیا کرسکتے ہیں۔ نہیں، مجھ پر بھی فرض ہے، آپ پر بھی فرض ہے کہ جو آواز اٹھا سکتا ہے اس پر آواز اٹھانا واجب ہے۔
حجۃ الاسلام غضنفر حیدری نے علم اور عالم کی فضلیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک عالم کی ہمنشینی ہزار عابد کی عبادت سے زیادہ افضل ہے۔ امام جعفر صادق ؑ سے پوچھا گیا کہ ایک طرف کسی شہید کی نماز جنازہ ہورہی ہے اور دوسری جانب ایک عالم دین منبر پر بیٹھ کر وعظ کررہے ہیں ان دونوں میں سے کس میں شرکت کرنا بہتر ہے؟ تو امامؑ نے فرمایا عالم کی صحبت میں رہنا 70 شہدائے بدر کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے سے بہتر ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر اور جامعہ امام خمینی ماڑی انڈس میانوالی کے سربراہ علامہ سید افتخار حسین نقوی نے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سربراہ آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور میں ملاقات کی۔
سنہ 1340 ہجری (1921 عیسوی) میں شیخ عبدالکریم حائری کے توسط سے حوزہ علمیہ قم کی تاسیس سے قبل میرزا محمد فیض قمی سنہ 1333 ہجری میں سامرا سے قم واپس آئے اور 1336 سے 1340 ھ تک مدرسہ دارالشفاء اور مدرسہ فیضیہ کی تعمیر نو کا اہتمام کیا جو علمی سرگرمیوں کے لئے استعمال کی قابلیت کھو چکے تھے۔ انہوں نے ان مدارس میں طلبہ کو بسایا۔
آیت اللہ حافظ بشیر نجفی اپنے فرزند حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی کے ہمراہ مسجد کوفہ المعظم، محراب مقدس اورقبور مطہرہ حضرت مسلم بن عقیلؑ، حضرت ہانیؑ بن عروہ و حضرت مختارؓ کی زیارت سے بھی مشرف ہوئے۔
وزیر خارجہ اپنے دورہ کے دوران عراق صدر برہام صالح سمیت عراق کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کریں گے، وزیر خارجہ عراقی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں ہر سال زیارات کیلئے عراق آنے والے زائرین کی مشکلات اور ان کی سہولت کے لیے اقدامات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
حضرت آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ قرآن مجید میں اُن شعراءکو ناپسند کیا گیا جوہر وادی میں سرگرداں رہتے اور اپنے قول پر عمل نہیں کرتے ہیں لیکن باایمان، نیک اور اپنے کلام میں مظلوموں کی حمایت کرنے والے شعراءاس سے مستثنیٰ ہیں ، جیسے کہ حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہہ ،اور اما م سجاد علیہ السلام کے دور میںفرذدق اور دعبل خذاعی جیسے شعراءگذرے ہیں۔